مالداری حاصل کرنے کا آسان طریقہ

آج ہر شخص کو مالدار بننے کی خواہش ہے یہاں تک کہ مالداروں کو بھی مالدار بننے کی خواہش ہے.. جیسے کسی نے اربوں سے کھیلنے والے سے حال احوال پوچھے تو وہ بھی کہنے لگا ک بہت برا حال ہے پیسوں کا مسئلہ ہے.  تو ہمیں غور کرنا چاہئے کہ مالداری  کس چیز پر آکے منتھی ہوتی ہے ؟ آیا جسکے پاس بہت  زیادہ پیسہ ہو وہ مالدار ہے ؟ یا پھر جسکے پاس سہولتیں زیادہ ہوں وہ زیادہ مالدار ہے ؟ مشاہدہ سے معلوم ہوتا ہیکہ مالداری ان دونوں چیزوں پر منتھی نہیں ہوتی کیونکہ پیسے والا مزید پیسے اور اسائش والا مزید اسائش کے در پے ہوتے ہیں. تو آخر مالداری کی انتہاء کہاں پر ہے ؟
تو سمجھنا چاہئے کہ مالداری قناعت پر آکر ختم ہوتی ہے. قناعت کہتے ہیں موجود چیزوں  پر صبر اور شکر کیساتھ اکتفاء کرنا.  یہ ایک ایسی دولت ہے جو بڑے خوشنصیبوں کو ملا کرتی ہے.
نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے الغنی غنی النفس " اصل مالداری تو دل کی مالداری ہے " جو بندہ قناعت اختیار کرتا ہے تو وہ کم مال میں خوش رہتا ہے. 
اور قناعت اختیار کرنے کا نسخہ ہمارے استاد فرماتے ہیں کہ قناعت شکر سے پیدا ہوتا ہے اللہ کی عطا کی گئ نعمتوں پر شکر کرنے سے اللہ قناعت کی دولت سے نوازتا ہے. اور اسکے نتیجہ میں اللہ رب العزت ایسی قناعت عطا کرتا ہیکہ بندہ پھر زیادہ کمانے کیطرف رغبت ہی نہیں کرتا..
اگر بندہ کے اندر قناعت نہ ہو  تو وہ پیسے کمانے میں اکثر جائز ناجائز حلال و حرام میں تمیز ببھی نہیں کر پاتا. جسکے نتیجہ میں خسر الدنیا و الاخرۃ کا مصداق بن کر رہ جاتا ہے.
اللہ ہم سب کو قناعت کی زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائیں.آمین

Comments

Popular posts from this blog

رزق لکھا جا چکا ہے تو محنت کیوں؟؟

کچراچی کو کراچی بناؤ ( #کچراچی_کو_کراچی_بناؤ )

تقلید شرک نہیں!! مقلد درحقیقت قرآن و سنت ہی کی اتباع کرتا ہے...