پریشانیوں کی وجہ اور اسکا حل

آج ہر شخص پریشانی کی حالت میں گهوم رہا ہے. ہر صبح یہ سوچ کر اٹهتا ہے کہ آج اس پریشانی کو حل کردوں گا,ابهی پریشانی حل نہیں ہوتی کہ دوسری کهڑی ہوجاتی ہے.کہی کام کی پریشانی ، کہی مال کی پریشانی ، کہی شادی کی پریشانی تو کہی اولاد کی پریشانی. آخر ان مشکلات کا کوئ حل بهی ہے؟ آخر ان پریشانیوں کا سبب کیا ہے؟
قرآن کریم میں اللہ تعالی نے فرمایا "ظهر الفساد فی البر و البحر بما کسبت ایدی الناس" بر و بحر میں فساد کیوجہ خود انسانوں کی کرتوتوں کیوجہ سے ہیں.
معلوم ہوا کہ ہماری پریشانی کی اصل وجہ خود ہمارے گناہ ہے. سوال پیدا ہوتا ہے  کہ گناہوں سے خلاصی کی کیا صورت ہے؟ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے اسکا طریقہ بتا دیا فرمایا "التائب من الذنب کمن لا ذنب لہ" گناہوں سے توبہ کرنے والا ایسا ہے کہ اس نے گناہ کیا ہی نہ ہو. لہذا ہماری پریشانیوں کے حل کیلئے سب سے پہلی چیز توبہ پھر تدبیر ہے.
ایک نزرگ کہ پاس کوئ شخص آیا کہا "بارش نہیں ہو رہی دعا کردیں" فرمایا "استغفار کرو" پھر دوسرا شخص آیا کہا "بیٹوں کی خواہش ہے کوئ وظیفہ بتائیں" فرمایا "استغفار کرو" پھر ایک اور آیا اور کہا "کاروبار میں اضافہ کیلئے کوئ وظیفہ بتا دیں" فرمایا "استغفار کرو" پاس بیٹھا شخص یہ جواب سن کر بول پڑا "حضرت تینوں کی خواہشات الگ پر وظیفہ ایک,  یہ کیا ماجرا ہے؟" فرمایا "تم قرآن نہیں پڑھتے؟ اللہ نے فرمایا واستغفروا ربکم انہ کان غفارا یرسل السماء علیکم مدرارا و یمددکم باموال و بنین و یجعلکم جنت و یجعلکم انھرا" اور استغفار کرو کہ استغفار کی برکت سے اللہ تم پر بارش نازل کریں گا تمہیں مال اور بیٹوں سے نوازے گا  اور تمہارے لئے باغات اور نہریں جاری کریں گا.
لیکن سمجھنا چاہئے کہ توبہ کی ٣ شراط ہیں.
١. اپنے گناہ پر ندامت ہو.
۲. سچے دل سے توبہ کریں.
٣.آئندہ نہ کرنے کا پختہ ارادہ ہو. 
اس سے گناہ تو معاف ہوجائیگا البتہ اگر کسی کا حق ہے تو وہ باقی رہتا ہے. جیسے چوری کی ہو تو گناہ تو معاف ہوگیا مگر پیسے لوٹانے ہوں گے.  نماز نہ پڑھی ہو تو گناہ معاف ہوگیا مگر قضاء کرنی ہوگی.
بعض دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ ہم توبہ تو کرلیتے ہیں مگر گناہ نہیں چھوٹتا یہاں تک کہ بعض لوگ توبہ کرنا ہی چھوڑ دیتے ہیں, یہ بالکل غلط ہے. توبہ کی مثال ہمارے موبائل میں موجود ڈیلیٹ بٹن کیطرح ہے جتنی دفعہ بھی میسج ڈیلیٹ کرنا چاہو کرتے رہو کوئ حد نہیں اسی طرح جتنی دفعہ توبہ کرنا چاہو کرتے رہو کوئ حد نہیں بس توبے کی شرائط پوری ہو. اللہ ہم سب کے صغیرہ کبیرہ گناہوں کو معاف فرمائیں. آمین.

Comments

Popular posts from this blog

رزق لکھا جا چکا ہے تو محنت کیوں؟؟

کچراچی کو کراچی بناؤ ( #کچراچی_کو_کراچی_بناؤ )

تقلید شرک نہیں!! مقلد درحقیقت قرآن و سنت ہی کی اتباع کرتا ہے...