کچراچی کو کراچی بناؤ ( #کچراچی_کو_کراچی_بناؤ )

تمہارے ہاتھ میں کونسی چاکلیٹ ہے؟
ایک دوست نے تجسس سے دوسرے سے پوچھا.
یار یہ دبئی کی ہے پچھلے ہفتہ میں گیا تھا نہ.
شیخی مارتے ہوئے جواب ملا.
وہاں کا ماحول کیسا ہے؟
"ہار بس کیا بتاؤں اتنا اچھا ماحول ہے.  اتنی سخت پولیس ہے رشوت ہی نہیں لیتی.  اور وہاں کی سڑکیں اف!!  بلکل صاف ہمارے یہاں کی طرح وہاں لوگ کچرا نہیں پہینکتے. "
دوسرے دوست نے چاکلکٹ کا کچرا پھینکتے ہوئے جواب دیا.
            سوال کھٹکتا ہے کہ کیا آج کراچی کو کچراچی بنانے میں صرف حکومت کا کردار ہے؟ کیا ہم نے اپنے کراچی کو صاف رکھنے میں یا کم از کم اپنے علاقہ کو صاف رکھنے میں یا کم از کم اپنے محلے کو صاف رکھنے میں اپنا کردار ادا کیا ؟ اس سے قطع نظر کے اس گندگی میں حکومت کا کتنا کردار ہے, آہئیں آج ہم اپنا محاسبہ کرتے ہیں.
کراچی کی سب سے خطرناک گزگاہ وہ سڑکیں ہیں کہ جن پر فلیٹ کی کھڑکیاں ہوں کیونکہ پتہ نہیں کب گندگی سے بھرا پیمپر یا پزا ہٹ کے ڈبے آگرے.  انسانوں کا تو نہیں پتہ لیکن نیچے کھڑی گاڑیاں انکی زد میں آیا کرتی ہیں.
دوسرے نمبر پہ چلتی بس کے سائڈ سے گزرنا, شاید اسکو پہلے نمبر پہ ہونا چاہئے کہ کب کوئی اپنے منہ کی سوغات باہر تھوک دیں. چونکہ بندے کا ابتلاء پہلے مسئلہ میں زیادہ ہے اسلئے اسکو پہلے ذکر کیا.
پھر آتے ہیں ان لوگوں پر جو  تیز چلتی گاڑیوں میں سے ٹوفی وغیرہ کے کچرے پھینکا کرتے ہیں جس سے سڑکیں تو گندی ہوتی ہی ہیں لیکن کبھی پیچھے سوار موٹر سائیکل کے منہ پر لگ کر اسکو کچھ لمحوں کیلئے اندھا کردیتی ہیں.
کیا ان سب چیزوں کی ذمہ دار حکومت ہیں؟ یہ تو وہ چیزیں ہیں کہ جن میں بندہ مبتلاء ہوا ہے.  باقی ہر بندہ اپنا حال بخوبی جانتا ہے.
آئے سب سے پہلے ہم اپنے روشنیوں کے شہر میں صفائی کے چراغ کو جلائے.  اپنے کچراچی کو واپس کراچی بنائیں.

Comments

Popular posts from this blog

رزق لکھا جا چکا ہے تو محنت کیوں؟؟

تقلید شرک نہیں!! مقلد درحقیقت قرآن و سنت ہی کی اتباع کرتا ہے...