موت کی تیاری!!

اللہ تعالی کا فرمان ہے.
کل نفس ذائقۃ الموت
ہر ذی روح کو موت کا مزا چکھنا ہے.
ہم سب کی مثال ایسی ہے جیسے ہمارا ویزا لگ چکا ہو, اور انتظار گاہ میں اپنی فلائٹ کا انتظار کر رہے ہو, انتظارگاہ میں ہم دیکھتے ہیں کہ نئے لوگ آتے ہیں اور پرانے جاتے رہتے ہیں. ہم سب بھی بالکل ایسے ہی ہیں کہ ہمارے موت کا ویزا لگ چکا ہے بس انتظارگاہ یعنی دنیا میں بیٹھے اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں.
             دنیا میں رسالت کا منکر تو ملے گا قرآن پاک کا بھی منکر ملے گا اللہ کا منکر بھی ملے گا لیکن موت کا منکر نہیں ملے گا, دہریے سے دہریا بھی ہوگا تو وہ اس بات کو تسلیم کرے گا کہ ایک دن موت آنی ہے.
تو کیوں نہ ہم مسلمانوں کو موت کی تیاری کرنی چاہئیے,  اور موت کی تیاری یہ نہیں کہ بندہ جوگنگ کرے یا باڈی بلڈنگ کرے بلکہ موت کی تیاری یہ ہے کہ بندہ اپنے گناہوں سے معافی مانگے اور آئندہ نیکو کاری کی زندگی گزارنے کا پختہ ارادہ کرے.
اسکا نتیجہ یہ ہوگا کہ موت  کے وقت  فرشتے خوبصورت شکل میں جنت کے خوشبودار رمال اسکے سینے میں رکھیں گے اور بندہ کی روح اسطرح نکالے گے جیسے آٹے میں سے بال, اور اللہ تعالی فرشتوں کو حکم دیگا کہ دیکھو میرے نیک بندے کا جنازہ ہے اسکی دونوں جانب ادب سے کھڑے ہوجاؤ.
زمین کا وہ ٹکڑا روتا ہے جہاں بندہ عبادت کرتا تھا, آسمان کا وہ ٹکڑا روتا ہے جہاں سے اسکے لئے رزق اترتا تھا.  پھر روزے محشر ندا آۓ گی
یا ایتھاالنفس المطمئنۃ ارجعی الی ربک راضیۃ مرضیۃ فادخلی فی عبادی وادخلی جنتی
"اے میرے نیک بندے اپنے رب کے پاس خوشی خوشی لوٹ آ,  میرے نیک بندوں میں داخل ہوجا اور میری جنت میں داخل ہوجا. "
اللہ تعالی ہم سب کو نیکی کی زندگی گزارنے کی توفیق نصیب فرمائیں.  آمین

Comments

Popular posts from this blog

رزق لکھا جا چکا ہے تو محنت کیوں؟؟

کچراچی کو کراچی بناؤ ( #کچراچی_کو_کراچی_بناؤ )

تقلید شرک نہیں!! مقلد درحقیقت قرآن و سنت ہی کی اتباع کرتا ہے...